Previous Page  5 / 14 Next Page
Information
Show Menu
Previous Page 5 / 14 Next Page
Page Background

Page 5

The Islamic Bulletin

The Purpose Of Life In Urdu

میتھیوو کون ہےَ؟ مارک کون ہے؟ لیوک کون ہے؟ جان کون ہے۔

چار مختلف گوسپل جو کہ اڑتالیس سالوں میں لکھی گئیں تھیں، اور ان

میں سے کسی نے بھی ایک دوسرے کی مدد نہیں کی اور نہ ہی ان

میں سے کسی نے بھی اپنے نام کا آخری حصہ لکھا ہے۔ اگر میں آپ

کو اس مہینے کی تنخواہ کا چیک دوں اور میں اس پر اپنا نام کا پہلا

حصہ لکھوں اور کہوں کہ اس سے بینک لے جاؤ- کیا آپ اس چیک

کو قبول کریں گے؟ نہیں، آپ نہیں کریں گے۔ ۔۔ اگر پولیس والا آپ کو

روکے اور آپ سے آپ کی شناخت معلوم کرے یا پاسپورٹ مانگے

اور آپ صرف اسے اپنے نام کا پہلا حصہ بتائیں، کیا وہ اسے مان

لے گا؟ کیا اپنے نام کے پہلے حصے والا پاسپورٹ لے لیں گے؟ کیا

آپ کے والدین آپ کو صرف ایک ہی نام دیتے ہیں؟ کہاں پرانسانوں

کی تاریخ میں ایک نام کو دستاویزات میں شامل کیا گیا ہے۔ کہاںَِ؟

!کہیں نہیں سوائے نئے عہدنامے کے

اور کیسے آپ ان چار گوسپل پر ایمان رکھ سکتے ہیں جو چار

اشخاص نے لکھی ہیں جن کے نام کا آخری حصہ کہیں معلوم ہوتا

دیکھائی نہیں دیتا؟ پھر، ان چار گوسپل کے بعد ، ایک شخص نے

پندرہ مزید کتابیں لکھیں جو کہ ایک مرتد تھا اور اس نے عیسائیوں

کو قتل کیا، ان پر تشدد کیا اور پھر اس نے کہا کہ اس کے تصور

میں یسوع مسیح آئے تھے اور وہ مختار تھا جیسے ایک یسوع کا

رسول (اپسٹل آف جیسس)۔اگر میں آپ کو بتاؤ کہ تمام یہودیوں کو

مارنے کے بعد ہٹلر نے فیصلہ کیا کہ اسے جان بچانے کے لئے جگہ

چاہیے اور تو وہ عیسیٰ سے یا موسٰی سے ملا اور یہودی ہوگیا۔

اور اس نے پندرہ کتابیں لکھیں اور ان کو تورات میں شامل کردیا

کیا یہ یہودیوں کے لئے قابل قبول ہو گا ؟ نہیں، آپ اسے قبول نہیں

کریں گے۔ تو کیسے جنہوں نے چار کتابیں لکھیں بغیر اپنے نام کے

آخری حصے کے اور پندرہ دوسری کتابیں لکھی گئیں ایک دوسرے

شخص سے – ان میں پہلی دفعہ خدا ایک شخص (انسان) کہلایا، اور

پہلی دفعہ خدا تین میں کہلایا اور پہلی ہی دفعہ خدا نے بیٹا دیا تھا۔یہ

کیسے عیسائیوں کے لئے قابل قبول ہے؟ کیسے ؟ ذرا اس بارے میں

سوچئیے! میں اس نقطہ پر بحث نہیں کروں گا۔ میں صرف آپ کو

سوچنے کے لیے کچھ دینا چاہتا ہوں۔

حضرت محمد ؐ نہ تو نیا مذہب لے کر آئے تھے یا نہ ہی زندگی

کی نئی راہ جسے کچھ لوگ بدشگونی کا دعوہ کرتے ہیں۔ اس کے

برعکس، حضرت محمدؐ نے پچھلے تمام رسولوں اور پیغمبروں کے

پیغامات اور ان کی زندگی کی تصدیق کی ۔ دونوں کو اپنے ذاتی

عمل کے ذریعے اور جو انہیں اللہ کی جانب سے وحی کی جاتی تھی۔

مقدس کتاب جو حضرت محمدؐ لے کر آئے جسے قرآن کہا جاتا ہے۔

اس کا مطلب ہے “جس کی تلاوت کی جائے”۔ کیوں کہ محمدؐ نے

قرآن نہیں لکھا تھا۔ وہ قرآن کے مصنف نہیں تھے۔ کوئی قرآن کو

لکھنے میں ان کی مدد کو نہیں آیا تھا اور نہ ہی اس کے لکھنے میں

کسی نے ان کے ساتھ شراکت کی تھی۔ فرشتہ جس کا نام جبرائیل تھا

پڑھ کر ان کو سناتا اور عظیم خدا نے ان کے دل کو قبول کرنے والا

کردیا تھا۔ حضرت محمد مصطفٰیؐ وحی کو یاد کرتے تھے اور ہمارے

پاس جو قرآن ہے یہ سالوں سے کسی بھی تبدیلی سے محفوظ ہے۔

کیا ایسی کوئی اور کتاب ہے اس دنیا میں جسے آپ جانتے ہوں کہ وہ

بغیر کسی تبدیلی کے محفوظ ہو؟ نہیں کوئی کتاب نہیں ۔۔۔ صرف قرآن

ہے۔

آپ میرے الفاظو پر مت جائیں! لائبریری جائیں اور پڑہیں

انسائیکلوپیڈیا براٹینیکا یا ورلڈ انسائیکلوپیڈیا، یا امریکاناز

انسائیکلوپیڈیا یا کوئی دوسرا دنیا کا انسائیکلوپیڈیا جو کہ کسی مسلمان

نے نہ لکھا ہو۔ پڑہیں کہ کیا کہتے ہیں اسلام ، قرآن اور محمدؐ کے

بارے میں۔ پڑہیں غیر مسلم غوروخوص کے بعد قرآن، اسلام اور

ؐ محمدؐ کےبارے میں کیا کہتے ہیں۔پھر آپ مان جائیں گے کہ جو میں

کہہ رہا ہوں وہ دنیا کی دستاویزات میں ہے اور صاف ہے! کہ محمد

انسانیت کی تاریخ کی سب سے بڑی شخصیت ہیں۔ پڑہیں وہ کیا کہتے

ہیں کہ قرآن تاریخوں کی تاریخ کا ایک ناقابل یقین اور فکر رکھتا

ہے۔ پڑھیں وہ کیا کہتے ہیں کہ اسلامی طرز زندگی علیحدہ ، بہترین

اور متحرک زندگی ہے، یہ کبھی تبدیل نہیں ہوتی۔

مقدس صحیفہ جو کہ حضرت محمد مصٖطفٰی کو ملا ‘قرآن’ کہلاتا

ہےاور ہر ایک رسول اور پیغمبر نے بھی صحیفے لیے۔ قرآن میں، ان

رسولوں کا، ان کے صحیفوں کا ، ان کی کہانیاں اور ان کے کام کے

اصولوں کے بارے میں ذکر کیا گیا فکر انگیز تفصیل کے ساتھ۔ کیا

محمد ؐ ان سے ملے تھے، ان سے باتیں کی تھیں، ان کے ساتھ کھانا

کھایا تھا یا وہ شریک ہوئے تھے کہ ان کی سوانح حیات لکھی جائے؟

نہیں، بالکل نہیں۔ قرآن میں، محمدؐ کا حوالہ عظیم خداکے پیغمبر کی

حیثیت سے دیا گیا ہے۔ پچھلے پیغمبروں پر تصدیق کی مہر لگادی ہے

– جو کہ ایک انسان ہونے کی حیثیت سے ان کے کردار کی حد ہے۔

لوگو) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ محمد ﴿صلی اللہ علیہ(“

وسلم﴾ نہیں لیکن آپ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں اور تمام نبیوں کے

ختم کرنے والے، اور اللہ تعالی ہر چیز کا (بخوبی) جاننے واﻻ ہے”

40

، آیت نمبر

33

)(قرآن سورۃ نمبر

مسلمان محمدؐ کی عبادت نہیں کرتے، ہم ‘محمدی’ نہیں ہیں۔ ہمیں یہ حق

حاصل نہیں ہے کہ ہم محمدؐ کا نام تبدیل کریں اور ‘محمدی ‘کہلائیں۔

نہیں، لوگ جو موسٰیؑ کی پیروی کرتے ہیں کیا وہ ‘موسین ‘تھے۔جو

لوگ ‘یعقوبؑ ‘ کی پیروی کرتے تھے وہ ‘یعقوبین ‘کہلاتے تھے۔ یا

‘ابراہیم ؑ ‘کی پیروی کرنے والے ‘ابراہیمین’ تھے یا ‘داؤدین’۔۔۔ نہیں

نہیں نہیں۔ تو پھر کیسے لوگ خود کو ‘عیسائی ‘کہلاتے ہیں؟ عیسٰی

نے کبھی خود کو ‘عیسائی’ نہیں کہا تو کیسے لوگ خود کو عیسائی

کہلواتے ہیں؟

عیسٰیؑ نے فرمایا کہ میں نے اپنے عظیم خدا سے جو بھی لیا وہ ایک

لفظ خدا تھا اور اس نے وہ سنا ہے جو اس نے کہا!کہ وہی اس نے

کیا !تو کیوں لوگ خود کو عیسائی کہلاتے ہیں؟ ہمیں عیسٰیؑ کی طرح

ہوناپڑے گا اور کیا تھا جوعیسٰی ؑکی طرح تھا؟ وہ ایک عظیم خدا کے

خاد م تھے، تو ہمیں بھی چاہیئے کہ ہم بھی بس عظیم خدا کے خادم بن

جائیں۔

آخری صحیفہ اور خدا کی وحی کی حیثیت سے، قرآن میں بہت صاف

اور مختصر بیان کیا گیا ہے، “آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل

کردیا اور تم پر اپنا انعام بھرپور کردیا اور تمہارے لئے اسلام کے

)۔ تو

3

، آیت نمبر

5

دین ہونے پر رضامند ہوگیا” (قرآن سورۃ نمبر

قرآن کے ذریعے لفظ ‘سلام’ آیا۔ کیوں کہ جب عمارت مکمل ہوتی

ہےتو آپ اس کو ‘ایک گھر ‘کہتے ہیں۔جب ایک کار بننے کی تیاری

میں ہو تو آپ اسے ایک گاڑی نہیں کہہ سکتے کیوں کہ وہ اپنے بننے

کے عمل سے گزر رہی ہے۔ جب وہ مکمل ہوجاتی ہے، اس کو سند

دے دی جاتی ہے، اس گاڑی کو چلاکر معائنہ کیا جاتا ہے، تب یہ

گاڑی ہوتی ہے۔ جب اسلام مکمل ہوا تھا جیسے وحی مکمل ہوئی،

جیسے ایک کتاب مکمل ہوئی ، جیسےمحمدؐ کی زندگی جو نمونہ

تھی مکمل ہوئی پھر یہ اسلام بنا۔ یہ ایک مکمل زندگی کا راستہ ہوا ۔