Previous Page  9 / 14 Next Page
Information
Show Menu
Previous Page 9 / 14 Next Page
Page Background

Page 9

The Islamic Bulletin

The Purpose Of Life In Urdu

اللہ ہم سب پر رحم کرے اور ہماری رہنمائی کرے۔ میں تمام

غیرمسلموں کو – جو اس اشاعت کو پڑھ رہے ہوں کہتاہوں کہ ، خود

سے سچے ہوں۔ جو آپ نے پڑھا ہے اس کے بارے میں سوچئیے۔

اس معلومات کو اپنے پاس رکھئیے اور خود میں جذب کر لیں۔ کسی

مسلمان کے ساتھ بیٹھیں اور اسلام کی خوبصورتی کے بارے میں اس

!سے کچھ اور تفصیل معلوم کریں ۔ اگلا قدم بڑھائیں

جب آپ اسلام قبول کرنے کے لیے اور مسلمان ہونے کے لیے تیار ہو

جائیں،تو باقاعدہ مسلمان ہونے سے پہلے خود کو دھولیں۔ اسلام قبول

کریں۔ اسلام کے بارے میں جانیں اس پر عمل کریں اور خدا کی عطا

کردہ نعمتوں سے لطف اندوز ہوں کیوں کہ ایمان سب کچھ نہیں ہے

کہ جس سے آپ بخشے جائیں۔ اگر آپ اس پر عمل نہیں کریں گے تو

آپ اس کی خوشبو کھو دیں گے۔ اے اللہ ہماری رہنمائی فرما ۔ اے اللہ

ہماری مدد فرما اور میں سراہتا ہوں آپ کو اس اعزاز کا جو مجھے

بخشا گیا اور مجھے بولنے کا موقع فراہم کیا گیا اس اشاعت کے

ُ ذریعے ۔

السَلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه

)ترجمہ : آپ سب پر اللہ کی سلامتی ہو، رحمتیں ہوں اور برکتیں ہوں(

اگر آپ مسلمان ہونا چاہتے ہیں یا آپ کو اسلام کے بارے میں مزید(

معلومات چاہیئے، برائے مہربانی ہمیں ای میل کریں

info@islamicbulletin.org

یا ہماری وب سائٹ پر جائیں

www.islamicbulletin.org http://www.islamicbulletin.org/purpose/urdu/flipping/index.html http://www.islamicbulletin.org/purpose/urdu/purpose.html http://www.islamicbulletin.org/urdu/all_ebooks.aspx http://www.islamicbulletin.org/services/new_muslims/carla_urdu.htm http://www.islamicbulletin.org/services/hajj.htm#urd

میری اسلام کے بارے میں نا قابل یقین دریافت

آج جب کوئی مجھ سے پوچھتا تھا کہ میں دائرہ

اسلام میں کیسے داخل ہوئی تھی تو میں اپنے ماضی کو

دیکھتی اور تھوڑا سا حیران ہوتی ہوں۔ میں نے کبھی اسلام

قبول کرنے کے بارے میں نہیں سوچا تھا سوائے ایک اہم

نقطے کے۔ کب میں نے کیتھولک عسائیت کے بارے میں

سوال کیا تھا؟ کب میں نے چاہا تھا کہ میں مسلمان ہوں؟ ان

سوالوں اور ان جیسے کئی سوالوں کے جوابات کے لئے

مجھے میرے تصور سے زیادہ سوچ بچار کی ضرورت

ہے۔ ان سوالوں کے حقیقی جوابات کے لئے، میں آپ کو

شروع سے حقیقت بتاتی ہوں تا کہ آپ میرا وہ نقطہ سمجھ

سکیں جس کی بناء پر آخر کار میں نے اسلام کی سچائی

قبول کی۔ جب میں نے اسلام قبول کیا اس وقت میری عمر

سال تھی اور اللہ تعالٰی کی مہربانی سے آج میں اسلام

76

پر ایمان والی ہوئی۔

“سو جس شخص کو اللہ تعالٰی راستہ پر ڈالنا چاہے

اس کے سینے کو اسلام کے لئے کشادہ کردیتا ہے اور

جس کو گمراہ رکھنا چاہے اس کے سینے کو بہت تنگ

کردیتا ہے جیسے کوئی آسمان میں چڑھتا ہے۔ اس طرح

اللہ تعالٰی ایمان نہ لنے والوں پر ناپاکی مسلط کردیتا ہے۔”

) 521:6

(قرآن

میں ایک راسخ العقیدہ رومن کیتھولک گھرانے میں

پروان چڑھی، میں اپنی تین بہنوں میں دوسرے نمبر پر

تھی۔ میرے والد پورا دن سخت محنت کرتے تھے۔ وہ ہر

روز صبح سویرے گھر سے نکلتے اور رات گئے واپس

آتے تھے۔ ان تمام میں میری والدہ گھر پر رہتیں اور میری

اور میری بہنوں کی دیکھ بھال کرتی۔ وہ ایک بہت غمزدہ

اور بدقسمت دن تھا جب میری ماں نے ہمیں بتایا کہ ہمارے

والد ایک کار حادثہ میں نہ رہے۔ ان کی اچانک موت سے

ہمارے حالات خراب سے خراب تر ہوتے چلے گئے۔ تمام

معاملات بدلنے لگے، پھر ایک دن میری ماں نے بتایا کہ

اب ان کو کام پر جانا پڑے گا۔ میری والدہ جو کہ پہلے

ایک نرس رہیں تھیں اب وہ ہماری پرورش کے لئے مجبور

تھی کہ کام کریں۔ انہیں ایک مقامی ہسپتال میں نوکری مل

گئی وہ کئی دفعہ دو شفٹوں میں کام کرتی تھیں مگر میری

والدہ کی ان نئی ذمہ داریوں کی وجہ سے زیادہ عرصہ تک

ہماری پرورش صحیح نہ ہونے کے پیش نظر انہوں نے

ہمیں کیتھولک اسکول بھیج دیا۔ اب ان کا کام تھا کہ وہ ہم

بہنوں پر نظر رکھیں۔

بہت عرصہ انہیں حالات میں گزر گیا، پھر میں نے

خود کو پایا کہ میں بہت سا وقت اپنے دوستوں کے ساتھ

مقامی کیفے وغیرہ میں گزارتی تھی وہاں میری ملاقات ایک

بہت پیارے مسلمان مرد سے ہوئی جو کہ بعد میرے شوہر

بنے۔ میری ماں نہیں جانتی تھی کہ میں اپنا وقت اس آدمی

کے ساتھ گزارتی ہوں۔ حقیقت میں جب میں نے اُن کو یہ

بتایا کہ میں اُس کی محبت میں گرفتار ہوچکی ہوں اور اس

سے شادی کرنا چاہتی ہوں تو انہوں نے مجھے تنبیہ کی کہ

ہم ان سے مختلف زندگی گزارتے ہیں اور اس کی بناء پر

ہم پیشانیوں میں گِھر جائیں گے۔ اُنہوں نے بتایا کہ اگر ہمارا

ہر بچہ ایسا کرے گا تو ہمارے مذہب میں بلاشبہ مسائل پیدا

سال کی عمر میں، میں نہیں سمجھ

02

ہوجائیں گے۔ بیس

سکی تھی کہ ہماری شادی سے ہمیں کوئی دشواری کیسے

ہوگی۔ میں بہت زیادہ محبت میں گرفتار تھی خوش تھی کہ

کوئی ہے جو میرا خیال کرتا ہے۔ اس وقت میرے خاوند